پرفیسر وپن کمار ترپاٹھی اور جان دیال کو بھی عوامی زندگی میں صداقت و دیانت کے لیے چنئی میں ایک باوقار تقریب میں یہ اعزاز پیش کیا گیا

نئی دہلی: جنوبی ہند کے معتبر ادارہ قائد ملت ایجوکیشنل اینڈ سوشل ٹرسٹ(چنئی) نے ہفتے کو یہاں میوزک اکیڈمی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سابق صدراورموومنٹ فار امپاورمنٹ آف مسلم انڈینس (MOEMIN)کے جنرل سکریٹری نوید حامد، مشہور صحافی و سماجی کارکن جان دیال اورسدبھاؤ مشن کے بانی نامور سائنسداں پروفیسر وپن کمار ترپاٹھی کو مدراس ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس کے این باشا کے ہاتھوں قائد ملت ایوارڈ پیش کیا۔عوامی زندگی میں دیانت داری کے لیے دیا جانے والا یہ سالانہ ایوارڈ سندتوصیف، پانچ لاکھ روپے اور نشان تکریم پر مشتمل ہے۔جسٹس باشا نیاس موقع ایورڈیافتگان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان حضرات کو ایوارڈ پیش کرنے کی خدمت انجام دے کر اپنے آپ کو معززو مفتخر محسوس کررہاہوں کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جوماحول کی تاریکی میں روشنی کا درجہ رکھتے ہیں جبکہ ایوارڈ یافتگان کی عزت افزائی کے موقع پر قائدملت ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ایم جی داؤد میاخان نے کہا کہ”ان حضرات کو یہ ایوارڈ ہندوستان میں ان کی سیاسی اور ذاتی زندگی میں دیانتداری کے بے داغ ٹریک ریکارڈ پر پیش کیاجارہا ہے“’اور چرچ آف ساؤتھ انڈیا کے سبکدوش بشپ ڈاکٹر وی دیواساگایم نے اس موقع پرکہا کہ”ہم آپ کی خدمات کو تسلیم کرنے، آپ کے اقدامات کی حمایت کرنے اور تمام تر مشکلات کے باوجود آپ کی لڑائی جاری رکھنے کی خواہش کیساتھ یہاں حاضرآئے ہیں۔“جلسے کی صدارت قائدملت ٹرسٹ کے صدر قاضی ڈاکٹر صلاح الدین محمد ایوب نے کی جبکہ ایوارڈکا اعلان اور ایورڈ یافتگان کے تعارف و تکریم کی رسم ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ایم جی داؤد میاں خان نے انجام دی۔

اس موقع پر مدراس یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ایس صادق اور چرچ آف ساؤتھ انڈیا کے بشپ ڈاکٹردیوساگایم کی عزت افزائی بھی کی گئی۔ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری داؤد میاں خان، خازن ایس مشتاق احمد اور قائد ملت کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایم اے تواب نے ان حضرات کی خدمت میں سندتکریم، مومنٹوز اور شال پیش کیے۔ 2024کے قائد ملت ایوارڈ کا فیصلہ فروری2025 ء میں کیاگیا تھاجس کی جیوری ڈاکٹر واسنتی دیوی (سابق وائس چانسلر)،ڈاکٹردیواساگایم (سابق بشپ)،جناب پانیرسیلوان (ریڈرس ایڈیٹردی ہندو)اور داؤد میاں خان(جنرل سکریٹری، قائد ملت ٹرسٹ) پر مشتمل تھی۔ٹرسٹ اس سے قبل یہ ایوارڈ مشہور سماجی خدمت گار تیستا شیتلواڑ اور نلاکنو(2015)،این شنکریااور سید شہاب الدین (2016)، مانک سرکاراور محمد اسماعیل (2017)،نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر حامدانصاری اور ارونا رائے(2018)اے جی نورانی اور تھروماوالاون (2019)، ہرش مندر اورشاہین باغ کی دادی بلقیس بانو(2020)،ڈاکٹر عرفان حبیب اور سمیوکت کسان مورچہ(2021)، تھرو ویرامانی اوردی وائر نیوزپورٹل(2022) اور این رام(دی ہندو) اور ڈاکٹر ابو صالح شریف کو پیش کرچکاہے۔یہ ایوارڈ قائد ملت مولوی محمد اسماعیل کی یاد میں پیش کیا جاتا ہے جو ملک و ملت کے ایک بے لوث خادم،مجاہدآزادی اور نامور رہنما تھے۔ ہندوستان کی آزادی کے بعد ملک و ملت کی تعمیرو ترقی میں ان کا اہم کردار تسلیم کیا جاتا ہے، قانون ساز اسمبلی کے رکن، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے رکن اور انڈین یونین مسلم لیگ کے بانی و رہنما کی حیثیت سے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے بانیوں میں بھی شامل تھے۔قائدملت ٹرسٹ نے ان کے چالیسویں یوم وصال کے موقع پر یہ ایوارڈ قائم کیا تھا جو عوامی زندگی میں سرگرم جانے مانے افراد کو ہرسال پیش کیا جاتاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *