اسرائیل کی اس جارحیت سے خطہ میں خون خرابہ مزید بڑھے گا: مشاورت
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت، لبنانی مزاحمتی گروپ حزب اللہ کے لیڈر حسن نصراللہ کے المناک قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے اور اس وحشیانہ عمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ مشاورت کے صدر فیروزاحمدایڈوکیٹ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ ہم اس قسم کے تشدد کی سخت مخالفت کرتے ہیں جو صرف تنازعات کو بڑھاتا ہے، امن کی کوششوں کو تباہ کرتا ہے اور بے گناہ لوگوں کے مصائب میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصراللہ خطہ کی ایک نمایاں شخصیت تھے، جن کی قیادت اور عزم نے ان کے پیروکاروں اور کمیونٹی پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ ان کی شہادت ان لوگوں کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے جو انہیں اپنے حقوق اور مفادات کا محافظ سمجھتے تھے۔ نظریاتی اختلافات اپنی جگہ لیکن ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ تنازعات کا حل تشدد کے بجائے مکالمے کے ذریعے ہونا چاہیے۔ہمارا ماننا ہے کہ مشرق وسطی میں تشدد کی گرم بازار اور فلسطین کے لوگوں کے انسانی حقوق کی پامالی کے لیے جو طاقتیں سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں ، ان میں ذاتی طور پر اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ ،وزیراعظم نتن یاہو، اسرائیلی افواج کے سربراہ اور ان کی پیٹھ پہ کھڑے امریکہ اور برطانیہ کے سربراہان مملکت سر
فہرست ہیں ۔
بھارت کی مسلم تنظیموں کا وفاق ان کے خاندان، حامیوں اور لبنان کے عوام کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ اس خطے میں امن اور انصاف قائم ہو اور مزید خونریزی کا خاتمہ ہو۔ ہم تمام فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل سے کام لیں اور تنازعات کے پرامن حل کی جانب قدم بڑھائیں کیونکہ تشدد پہلے سے ہی مصیبت زدہ کمیونٹی کے زخموں کو مزید گہرا کرے گا۔ اللہ حسن نصراللہ کی مغفرت فرمائے اور ان کے خاندان اور چاہنے والوں کو اس مشکل وقت میں صبر اور طاقت عطا فرمائے۔